اقبالؔ بڑا اُپدِیشک ہے من باتوں میں موہ لیتا ہے
گفتار کا غازی بن تو گیا، کِردار کا غازی بن نہ سکا
इक़बाल बड़ा उपदेशक है, मन बातों में मोह लेता है
गुफ़्तार का ग़ाज़ी बन तो गया, किरदार का ग़ाज़ी बन न सका
Iqbal badaa updeshak hai man baaton mein moh leta hai
guftaar ka ghazi ban to gaya, kirdaar ka ghaazi ban na saka
الفاظ و معنی:۔
اُپدیشک: نصیحت کرنے والا۔
گفتار: بول چال۔
کردار: عمل، کام۔
غازی: جنگ لڑنے والا۔
گفتار کا غازی: صرف بڑی بڑی باتیں بولنے والا، کام نہ کرنے والا۔
تشریح:۔
اقبال اپنا محاسبہ کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ میں ایک واعظ اور ناصح کی طرح ہوں، جو اپنی باتوں سے لوگوں کا دل موہ لیتا ہے، میں باتوں کا دھنی ہوں، باتوں کا مجاہد ہوں مگر کردار اور عمل میں کورا ہوں۔( یہ اشارہ ہے مسلم سماج میں وعظ، نصیحت اور تقریریں کرنے والے ان لوگوں کی طرف جو اپنے عمل میں کچّے ہوتے ہیں)۔