خِرَد نے کہہ بھی دیا لاَاِلٰہ تو کیا حاصل
دِل و نگاہ مسلماں نہیں تو کچھ بھی نہیں
ख़िरद ने कह भी दिया ला इलाह तो क्या हासिल
दिल व निगाह मुस्लमान नहीं तो कुछ भी नहीं
Khirad ne kah bhi diya La-Ilah to kya hasil
dil o nigaah musalman nahi to kuch bhi nahi
الفاظ و معنی:۔
خِرَد: عقل۔
حاصل: فائدہ۔
نگاہ: مراد ہے بصیرت، یعنی سوجھ بوجھ کی دلی کیفیت۔
تشریح:۔
یہاں بھی اقبال عقل او ردل کا مقابلہ کرتے ہوئے دلی (قلبی) کیفیت کی اہمیت وبرتری پر زور دیتے ہیں۔ عقل (خِرَد) اگر توحید کی قائل ہوجائے تو بس اتنا ہی کافی نہیں ہے، بلکہ بات تو اُس وقت بنتی ہے جب انسان کی دلی کیفیت اور سوجھ بوجھ کی صفت انسان کو توحید کی حقیقت سے واقف اور اس کے تقاضوں پر عمل پیرا کرادے۔