میخانہ یورپ کے دستور نرالے ہیں
لاتے ہیں سرور اول، دیتے ہیں شراب آخر
मैखानए यूरोप के दस्तूर निराले हैं
लाते हैं सुरूर अव्वल, देते हैं शराब आखिर
maikhan-e-Europe ke dastoor niraale hain
laate hain suroor awwal, dete hain sharab aakhir
الفاظ و معنی:۔
میخانہ: شراب پینے پلانے کی جگہ۔
دستور: قانون۔
سرور:خوشی، فرحت
تشریح:۔
شراب اور سُرُور کی تمثیل سے شاعر کہتا ہے کہ یورپی قوموں کا انداز نرالا ہے۔ اپنے نظریات، اپنی تہذیب، اپنی تجارت و صنعت پھیلانے کے لیے یہ قومیں پہلے سازگارماحول بناتی ہیں، عوام میں اس کی طلب پیدا کرتی ہیں اور تب ان چیزوں کو عوام کے سامنے پیش کردیتی ہیں، گویا نشہ پہلے پیدا کرتی ہیں، شراب بعد میں پلاتی ہیں۔