ظاہر میں تجارت ہے، حقیقت میں جُوا ہے
سود ایک کا لاکھوں کے لیے مرگِ مفاجات
ज़ाहिर में तिजारत है, हकीकत में जुवा है
सूद एक का लाखों के लिए मर्गे मुफाजात
Zaahir mein tijaarat hai, haqeeqat mein juwa hai
sood ek ka lakhon ke liye marg-e-mufajaat
الفاظ و معنی:۔
سود: مالی کاروبار میں وہ فائدہ جو سود کی صورت میں حاصل کیا جاتا ہے۔
مرگ: موت۔
مفاجات: اچانک آنے والی چیز
مرگِ مفاجات : اچانک آنے والی موت۔
تشریح:۔
سودی نظام کے بارے میں علامہ اقبال کہتے ہیں کہ بظاہر سودی نظام ایک کاروبار جیسا لگتا ہے، لیکن سچائی یہ ہے کہ یہ ایک جوا ہے، اس جوئے میں فائدہ کسی ایک کا ہوتا ہے اور لاکھوں انسانوں کی زندگیاں تباہ ہوجاتی ہیں، وہ اپنا سب کچھ کھو دیتے ہیں، سودی نظام ان کے جسم کا خون تک چوس لیتا ہے۔